EN हिंदी
الطاف حسین حالی شیاری | شیح شیری

الطاف حسین حالی شیر

43 شیر

اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت
نہ وہ دیوار کی صورت ہے نہ در کی صورت

الطاف حسین حالی




وہ امید کیا جس کی ہو انتہا
وہ وعدہ نہیں جو وفا ہو گیا

الطاف حسین حالی




یاران تیز گام نے محمل کو جا لیا
ہم محو نالۂ جرس کارواں رہے

الطاف حسین حالی




یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں

الطاف حسین حالی




گل و گلچیں کا گلہ بلبل خوش لہجہ نہ کر
تو گرفتار ہوئی اپنی صدا کے باعث

الطاف حسین حالی




آگے بڑھے نہ قصۂ عشق بتاں سے ہم
سب کچھ کہا مگر نہ کھلے راز داں سے ہم

الطاف حسین حالی




بہت جی خوش ہوا حالیؔ سے مل کر
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں

الطاف حسین حالی




بے قراری تھی سب امید ملاقات کے ساتھ
اب وہ اگلی سی درازی شب ہجراں میں نہیں

الطاف حسین حالی




چور ہے دل میں کچھ نہ کچھ یارو
نیند پھر رات بھر نہ آئی آج

الطاف حسین حالی