EN हिंदी
آئینے شیاری | شیح شیری

آئینے

36 شیر

تمہارے سنگ تغافل کا کیوں کریں شکوہ
اس آئنے کا مقدر ہی ٹوٹنا ہوگا

عبد الحفیظ نعیمی




اس لئے کہتے تھے دیکھا منہ لگانے کا مزہ
آئینہ اب آپ کا مد مقابل ہو گیا

آغا شاعر قزلباش




پیار اپنے پہ جو آتا ہے تو کیا کرتے ہیں
آئینہ دیکھ کے منہ چوم لیا کرتے ہیں

احمد حسین مائل




جو ریزہ ریزہ نہیں دل اسے نہیں کہتے
کہیں نہ آئینہ اس کو جو پارہ پارہ نہیں

احمد ظفر




مشکل بہت پڑے گی برابر کی چوٹ ہے
آئینہ دیکھئے گا ذرا دیکھ بھال کے

a problem you will face, you'll find an equal there
look into the mirror with caution and with care

امیر مینائی




آئنے سے نظر چراتے ہیں
جب سے اپنا جواب دیکھا ہے

امیر قزلباش




دل پر چوٹ پڑی ہے تب تو آہ لبوں تک آئی ہے
یوں ہی چھن سے بول اٹھنا تو شیشہ کا دستور نہیں

عندلیب شادانی