EN हिंदी
راجیندر کرشن شیاری | شیح شیری

راجیندر کرشن شیر

7 شیر

ہمیں واسطہ تڑپ سے ہمیں کام آنسوؤں سے
تجھے یاد کر کے روئے یا تجھے بھلا کے روئے

راجیندر کرشن




اک چھوٹا سا تھا میرا آشیاں
آج تنکے سے الگ تنکا ہوا

راجیندر کرشن




اک محبت کے سوا اور نہ کچھ مانگا تھا
کیا کریں یہ بھی زمانے کو گوارا نہ ہوا

راجیندر کرشن




مرجھا چکا ہے پھر بھی یہ دل پھول ہی تو ہے
اب آپ کی خوشی اسے کانٹوں میں تولیے

راجیندر کرشن




نہ چارہ گر کی ضرورت نہ کچھ دوا کی ہے
دعا کو ہاتھ اٹھاؤ کہ غم کی رات کٹے

راجیندر کرشن




نہ جھٹکو زلف سے پانی یہ موتی ٹوٹ جائیں گے
تمہارا کچھ نہ بگڑے گا مگر دل ٹوٹ جائیں گے

راجیندر کرشن




یہ نازک لب ہیں یا آپس میں دو لپٹی ہوئی کلیاں
ذرا ان کو الگ کر دو ترنم پھوٹ جائیں گے

راجیندر کرشن