EN हिंदी
کل چمن تھا آج اک صحرا ہوا | شیح شیری
kal chaman tha aaj ek sahra hua

غزل

کل چمن تھا آج اک صحرا ہوا

راجیندر کرشن

;

کل چمن تھا آج اک صحرا ہوا
دیکھتے ہی دیکھتے یہ کیا ہوا

مجھ کو بربادی کا کوئی غم نہیں
غم ہے بربادی کا کیوں چرچا ہوا

اک چھوٹا سا تھا میرا آشیاں
آج تنکے سے الگ تنکا ہوا

سوچتا ہوں اپنے گھر کو دیکھ کر
ہو نہ ہو یہ ہے میرا دیکھا ہوا

دیکھنے والوں نے دیکھا ہے دھواں
کس نے دیکھا دل مرا جلتا ہوا