EN हिंदी
مری داستاں مجھے ہی مرا دل سنا کے روئے | شیح شیری
meri dastan mujhe hi mera dil suna ke roe

غزل

مری داستاں مجھے ہی مرا دل سنا کے روئے

راجیندر کرشن

;

مری داستاں مجھے ہی مرا دل سنا کے روئے
کبھی رو کے مسکرائے کبھی مسکرا کے روئے

ملے غم سے اپنے فرصت تو میں حال پوچھوں ان کا
شب غم سے کوئی کہہ دے کہیں اور جا کے روئے

ہمیں واسطہ تڑپ سے ہمیں کام آنسوؤں سے
تجھے یاد کر کے روئے یا تجھے بھلا کے روئے

وہ جو آزما رہے تھے مری بے قراریوں کو
مرے ساتھ ساتھ وہ بھی مجھے آزما کے روئے