EN हिंदी
افتخار اعظمی شیاری | شیح شیری

افتخار اعظمی شیر

4 شیر

عجب تناؤ ہے ماحول میں کہیں کس سے
کہیں پہ آج کوئی حادثہ ہوا تو نہیں

افتخار اعظمی




حسن یوں عشق سے ناراض ہے اب
پھول خوشبو سے خفا ہو جیسے

افتخار اعظمی




کتنا سنسان ہے رستہ دل کا
قافلہ کوئی لٹا ہو جیسے

افتخار اعظمی




شور دریائے وفا عشرت ساحل کے قریب
رک گئے اپنے قدم آئے جو منزل کے قریب

افتخار اعظمی