EN हिंदी
اخلاق احمد آہن شیاری | شیح شیری

اخلاق احمد آہن شیر

7 شیر

غم وجود کا ماتم کروں تو کیسے جیوں
مگر خدا ترے دامن پہ داغ ہے کہ نہیں

اخلاق احمد آہن




راہ حیات میں نہ ملی ایک پل خوشی
غم کا یہ بوجھ دوش پہ سامان سا رہا

اخلاق احمد آہن




رسم دنیا کے سلاسل میں گرفتاری ہے
مت ٹھہرنا کہ کہیں پھانس جواں تر ہو جائے

اخلاق احمد آہن




ستاروں کی گردش دلوں کا بچھڑنا
یہ کیسے خدا کی ہے کیسی خدائی

اخلاق احمد آہن




ترے فراق میں ہم نے بہائے اشک جگر
یہ سب نے چاہا مگر آئے تو لہو آئے

اخلاق احمد آہن




وہ جادو ادائیں اداؤں میں جادو
یہ پہنچایں ہم کو فنا سے بقا تک

اخلاق احمد آہن




یہ کیسی جگہ ہے کہ دل کھو رہا ہے
بیاباں ہے صحرا ہے گلشن ہے کیا ہے

اخلاق احمد آہن