میں محفل حیات میں حیران سا رہا
ہر ایک کی نگاہ میں انجان سا رہا
کچھ کر سکا نہ شام تلک راہ شوق میں
ہر پل ہر ایک گام پہ بے جان سا رہا
پلکیں اٹھا کے دیکھ سکا میں نہ ایک بار
میرا خرد جنوں کا نگہبان سا رہا
راہ حیات میں نہ ملی ایک پل خوشی
غم کا یہ بوجھ دوش پہ سامان سا رہا
بوے گل و سمن کی طرح اس جہان میں
آہنؔ تمام عمر پریشان سا رہا
غزل
میں محفل حیات میں حیران سا رہا
اخلاق احمد آہن