جلا کے دل کو رکھا صبح و شام روز و شب
مرا کمال کمال چراغ ہے کہ نہیں
رہا ہے مشت تراب ازل مرا منبع
مری یہ خاک کمال ایاغ ہے کہ نہیں
مجھے بنایا سراپا سوال اب تو بتا
مری تلاش کمال سراغ ہے کہ نہیں
غم وجود کا ماتم کروں تو کیسے جیوں
مگر خدا ترے دامن پہ داغ ہے کہ نہیں
جو کھو گیا ترا آہن سراب خواہش میں
بھٹک نہ جائیں کہیں بے دماغ ہے کہ نہیں
غزل
جلا کے دل کو رکھا صبح و شام روز و شب (ردیف .. ن)
اخلاق احمد آہن