EN हिंदी
مشہور شیاری | شیح شیری

مشہور

248 شیر

آنکھیں نہ جینے دیں گی تری بے وفا مجھے
کیوں کھڑکیوں سے جھانک رہی ہے قضا مجھے

امداد علی بحر




تیری جانب سے مجھ پہ کیا نہ ہوا
خیر گزری کہ تو خدا نہ ہوا

امداد امام اثرؔ




عجیب لطف کچھ آپس کے چھیڑ چھاڑ میں ہے
کہاں ملاپ میں وہ بات جو بگاڑ میں ہے

انشاءؔ اللہ خاں




جذبۂ عشق سلامت ہے تو انشا اللہ
کچے دھاگے سے چلے آئیں گے سرکار بندھے

انشاءؔ اللہ خاں




کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
بہت آگے گئے باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں

انشاءؔ اللہ خاں




نہ چھیڑ اے نکہت باد بہاری راہ لگ اپنی
تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں ہم بے زار بیٹھے ہیں

انشاءؔ اللہ خاں




سورج ہوں زندگی کی رمق چھوڑ جاؤں گا
میں ڈوب بھی گیا تو شفق چھوڑ جاؤں گا

اقبال ساجد