EN हिंदी
دوشنمان شیاری | شیح شیری

دوشنمان

32 شیر

اس کے ہونے سے ہوئی ہے اپنے ہونے کی خبر
کوئی دشمن سے زیادہ لائق عزت نہیں

غلام حسین ساجد




دشمنوں نے جو دشمنی کی ہے
دوستوں نے بھی کیا کمی کی ہے

حبیب جالب




دشمنوں کی جفا کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں

I do nor fear injury from my enemies
what frightens me is my friend's fidelities

حفیظ بنارسی




دوستوں سے اس قدر صدمے اٹھائے جان پر
دل سے دشمن کی عداوت کا گلہ جاتا رہا

حیدر علی آتش




یہ دل لگانے میں میں نے مزا اٹھایا ہے
ملا نہ دوست تو دشمن سے اتحاد کیا

حیدر علی آتش




دوستی کی تم نے دشمن سے عجب تم دوست ہو
میں تمہاری دوستی میں مہرباں مارا گیا

امداد امام اثرؔ




کچھ سمجھ کر اس مۂ خوبی سے کی تھی دوستی
یہ نہ سمجھے تھے کہ دشمن آسماں ہو جائے گا

امداد امام اثرؔ