EN हिंदी
دھپ شیاری | شیح شیری

دھپ

32 شیر

دھوپ نے گزارش کی
ایک بوند بارش کی

محمد علوی




وہ سردیوں کی دھوپ کی طرح غروب ہو گیا
لپٹ رہی ہے یاد جسم سے لحاف کی طرح

مصور سبزواری




نیند ٹوٹی ہے تو احساس زیاں بھی جاگا
دھوپ دیوار سے آنگن میں اتر آئی ہے

سرشار صدیقی




جاتی ہے دھوپ اجلے پروں کو سمیٹ کے
زخموں کو اب گنوں گا میں بستر پہ لیٹ کے

شکیب جلالی