تو نے اب تک جسے نہیں سمجھا
اور پھر اس کی بندگی کب تک
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ان کے ہاتھوں سے ملا تھا پی لیا
زہر تھا پر ذائقہ اچھا لگا
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندگی سے سمجھوتا آج ہو گیا کیسے
روز روز تو ایسے سانحے نہیں ہوتے
اصغر ویلوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اشہرؔ کہیں قریب ہی تاریک غار ہے
جگنو کی روشنی کو وہیں چل کے چھوڑ دیں
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میری دنیا میں سمندر کا کہیں نام نہیں
پھر گھٹا پھینکتی ہے مجھ پہ یہ پتھر کیسے
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رہ گزر بھی تری پہلے تھی اجنبی
ہر گلی اب تری رہ گزر ہو گئی
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترا غرور جھک کے جب ملا مرے وجود سے
نہ جانے میری کمتری کا چہرہ کیوں اتر گیا
اشہر ہاشمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

