رہا خواب میں ان سے شب بھر وصال
مرے بخت جاگے میں سویا کیا
امیر مینائی
روز و شب یاں ایک سی ہے روشنی
دل کے داغوں کا چراغاں اور ہے
امیر مینائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سادہ سمجھو نہ انہیں رہنے دو دیواں میں امیرؔ
یہی اشعار زبانوں پہ ہیں رہنے والے
امیر مینائی
ٹیگز:
| شیر |
| 2 لائنیں شیری |
سارا پردہ ہے دوئی کا جو یہ پردہ اٹھ جائے
گردن شیخ میں زنار برہمن ڈالے
امیر مینائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساری دنیا کے ہیں وہ میرے سوا
میں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لیے
امیر مینائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سب حسیں ہیں زاہدوں کو ناپسند
اب کوئی حور آئے گی ان کے لیے
امیر مینائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سمجھتا ہوں سبب کافر ترے آنسو نکلنے کا
دھواں لگتا ہے آنکھوں میں کسی کے دل کے جلنے کا
امیر مینائی