EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تیرے لب کے حقوق ہیں مجھ پر
کیوں بھلا دوں میں دل سے حق نمک

ولی محمد ولی




تجھ لب کی صفت لعل بدخشاں سوں کہوں گا
جادو ہیں ترے نین غزالاں سوں کہوں گا

ولی محمد ولی




یاد کرنا ہر گھڑی تجھ یار کا
ہے وظیفہ مجھ دل بیمار کا

ولی محمد ولی




یاد کرنا ہر گھڑی تجھ یار کا
ہے وظیفہ مجھ دل بیمار کا

ولی محمد ولی




بگاڑنا سنوارنا ہے وقت کے مزاج پر
جو ٹھوکروں میں تھا وہ اب گلے کا ہار ہو گیا

ولی شمسی




اے سالک انتظار حج میں کیا تو ہکا بکا ہے
بگولے سا تو کر لے طوف دل پہلو میں مکہ ہے

ولی عزلت




اے سالک انتظار حج میں کیا تو ہکا بکا ہے
بگولے سا تو کر لے طوف دل پہلو میں مکہ ہے

ولی عزلت