EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چھپا ہوں میں صدائے بانسلی میں
کہ تا جانوں پری رو کی گلی میں

ولی محمد ولی




دیکھنا ہر صبح تجھ رخسار کا
ہے مطالعہ مطلع انوار کا

ولی محمد ولی




دل عشاق کیوں نہ ہو روشن
جب خیال صنم چراغ ہوا

ولی محمد ولی




دل عشاق کیوں نہ ہو روشن
جب خیال صنم چراغ ہوا

ولی محمد ولی




گل ہوئے غرق آب شبنم میں
دیکھ اس صاحب حیا کی ادا

ولی محمد ولی




ہر ذرہ اس کی چشم میں لبریز نور ہے
دیکھا ہے جس نے حسن تجلی بہار کا

ولی محمد ولی




ہر ذرہ اس کی چشم میں لبریز نور ہے
دیکھا ہے جس نے حسن تجلی بہار کا

ولی محمد ولی