EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نہ ہو کیوں شور دل کی بانسلی میں
ملاحت کا سلونا کان پہنچا

ولی محمد ولی




نہ ہو کیوں شور دل کی بانسلی میں
ملاحت کا سلونا کان پہنچا

ولی محمد ولی




پھر میری خبر لینے وہ صیاد نہ آیا
شاید کہ مرا حال اسے یاد نہ آیا

ولی محمد ولی




راہ مضمون تازہ بند نہیں
تا قیامت کھلا ہے باب سخن

ولی محمد ولی




راہ مضمون تازہ بند نہیں
تا قیامت کھلا ہے باب سخن

ولی محمد ولی




رشک سوں تجھ لباں کی سرخی پر
جگر لالہ داغ داغ ہوا

ولی محمد ولی




تیرے لب کے حقوق ہیں مجھ پر
کیوں بھلا دوں میں دل سے حق نمک

ولی محمد ولی