تری نظر کا تیر جب جگر کے پار ہو گیا
غزل پرست بن گیا غزل سے پیار ہو گیا
ابھی ابھی تھی دوستی ابھی فضا بدل گئی
کسی نے تان لی کماں کوئی شکار ہو گیا
بگاڑنا سنوارنا ہے وقت کے مزاج پر
جو ٹھوکروں میں تھا وہ اب گلے کا ہار ہو گیا
غزل
تری نظر کا تیر جب جگر کے پار ہو گیا
ولی شمسی