EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مجھی کو واعظا پند و نصیحت
کبھی اس کو بھی سمجھایا تو ہوتا

واجد علی شاہ اختر




تراب پائے حسینان لکھنؤ ہے یہ
یہ خاکسار ہے اخترؔ کو نقش پا کہیے

واجد علی شاہ اختر




تراب پائے حسینان لکھنؤ ہے یہ
یہ خاکسار ہے اخترؔ کو نقش پا کہیے

واجد علی شاہ اختر




الفت نے تری ہم کو تو رکھا نہ کہیں کا
دریا کا نہ جنگل کا سما کا نہ زمیں کا

واجد علی شاہ اختر




یاد میں اپنے یار جانی کی
ہم نے مر مر کے زندگانی کی

واجد علی شاہ اختر




یاد میں اپنے یار جانی کی
ہم نے مر مر کے زندگانی کی

واجد علی شاہ اختر




یہی تشویش شب و روز ہے بنگالے میں
لکھنؤ پھر کبھی دکھلائے مقدر میرا

واجد علی شاہ اختر