EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

روٹھ کر آنکھ کے اندر سے نکل جاتے ہیں
اشک بچوں کی طرح گھر سے نکل جاتے ہیں

توقیر تقی




سبز پیڑوں کو پتہ تک نہیں چلتا شاید
زرد پتے بھرے منظر سے نکل جاتے ہیں

توقیر تقی




یہیں آنا ہے بھٹکتی ہوئی آوازوں کو
یعنی کچھ بات تو ہے کوہ ندا میں ایسی

توقیر تقی




یہیں آنا ہے بھٹکتی ہوئی آوازوں کو
یعنی کچھ بات تو ہے کوہ ندا میں ایسی

توقیر تقی




زر کا بندہ ہو کہ محرومی کا مارا ہوا شخص
جس کو دیکھو وہی اوقات سے نکلا ہوا ہے

توقیر تقی




اچھا ہے کہ صرف عشق کیجے
یہ عمر تو یوں بھی رائیگاں ہے

توصیف تبسم




اچھا ہے کہ صرف عشق کیجے
یہ عمر تو یوں بھی رائیگاں ہے

توصیف تبسم