پھر بھی پیشانیٔ طوفاں پہ شکن باقی ہے
ڈوبتے وقت بھی دیکھا نہ کنارہ ہم نے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
قفس بھی بگڑی ہوئی شکل ہے نشیمن کی
یہ گھر جو پھر سے سنور جائے آشیاں ہو جائے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
قفس سے دور سہی موسم بہار تو ہے
اسیرو آؤ ذرا ذکر آشیاں ہو جائے
سراج لکھنوی
قفس سے دور سہی موسم بہار تو ہے
اسیرو آؤ ذرا ذکر آشیاں ہو جائے
سراج لکھنوی
رات بھر شمع جلاتا ہوں بجھاتا ہوں سراجؔ
بیٹھے بیٹھے یہی شغل شب تنہائی ہے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رات بھر شمع جلاتا ہوں بجھاتا ہوں سراجؔ
بیٹھے بیٹھے یہی شغل شب تنہائی ہے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
رات بھر شمع جلاتا ہوں بجھاتا ہوں سراجؔ
بیٹھے بیٹھے یہی شغل شب تنہائی ہے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |