EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جان سی شے کی مجھے عشق میں کچھ قدر نہیں
زندگی جیسے کہیں میں نے پڑی پائی ہے

سراج لکھنوی




جو اشک سرخ ہے نامہ نگار ہے دل کا
سکوت شب میں لکھے جا رہے ہیں افسانے

سراج لکھنوی




کیسے پھاندے گا باغ کی دیوار
تو گرفتار رنگ و بو ہے ابھی

سراج لکھنوی




کیسے پھاندے گا باغ کی دیوار
تو گرفتار رنگ و بو ہے ابھی

سراج لکھنوی




کم ظرف کی نیت کیا پگھلا ہوا لوہا ہے
بھر بھر کے چھلکتے ہیں اکثر یہی پیمانے

سراج لکھنوی




خبر رہائی کی مل چکی ہے چراغ پھولوں کے جل رہے ہیں
مگر بڑی تیز روشنی ہے قفس کا در سوجھتا نہیں ہے

سراج لکھنوی




خبر رہائی کی مل چکی ہے چراغ پھولوں کے جل رہے ہیں
مگر بڑی تیز روشنی ہے قفس کا در سوجھتا نہیں ہے

سراج لکھنوی