لہو میں ڈوبی ہے تاریخ خلقت انساں
ابھی یہ نسل ہے شائستۂ حیات کہاں
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
نہ محتسب کی خوشامد نہ میکدے کا طواف
خودی میں مست ہوں اپنی بہار میں گم ہوں
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نہ پی سکو تو ادھر آؤ پونچھ دوں آنسو
یہ تم نے سن لئے اس دل کے سانحات کہاں
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نماز عشق پڑھی تو مگر یہ ہوش کسے
کہاں کہاں کئے سجدے کہاں قیام کیا
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
نماز عشق پڑھی تو مگر یہ ہوش کسے
کہاں کہاں کئے سجدے کہاں قیام کیا
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
نذر غم شاید ہر اشک خونچکاں کرنا پڑے
کیا خبر کتنی بہاروں کو خزاں کرنا پڑے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھر بھی پیشانیٔ طوفاں پہ شکن باقی ہے
ڈوبتے وقت بھی دیکھا نہ کنارہ ہم نے
سراج لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |