EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ذرا دیکھو یہ سرکش ذرۂ خاک
فلک کا چاند بنتا جا رہا ہے

سراج لکھنوی




ضرب‌ المثل ہیں اب مری مشکل پسندیاں
سلجھا کے ہر گرہ کو پھر الجھا رہا ہوں میں

سراج لکھنوی




ضرب‌ المثل ہیں اب مری مشکل پسندیاں
سلجھا کے ہر گرہ کو پھر الجھا رہا ہوں میں

سراج لکھنوی




اے دوست اس زمان و مکاں کے عذاب میں
دشمن ہے جو کسی کو دعائے حیات دے

سراج الدین ظفر




ہجوم گل میں رہے ہم ہزار دست دراز
صبا نفس تھے کسی پر گراں نہیں گزرے

سراج الدین ظفر




ہجوم گل میں رہے ہم ہزار دست دراز
صبا نفس تھے کسی پر گراں نہیں گزرے

سراج الدین ظفر




نمود ان کی بھی دور سبو میں تھی کل رات
ابھی جو دور تہ آسماں نہیں گزرے

سراج الدین ظفر