کچہری میں چمن کی ہر طرف فریاد بلبل ہے
کئے ہو ان دنو میں گل کوں شاید پیشکار اپناں
سراج اورنگ آبادی
کچہری میں چمن کی ہر طرف فریاد بلبل ہے
کئے ہو ان دنو میں گل کوں شاید پیشکار اپناں
سراج اورنگ آبادی
کہتے ہیں تری زلف کوں دیکھ اہل شریعت
قربان ہے اس کفر پر ایمان ہمارا
سراج اورنگ آبادی
خبر تحیر عشق سن نہ جنوں رہا نہ پری رہی
نہ تو تو رہا نہ تو میں رہا جو رہی سو بے خبری رہی
سراج اورنگ آبادی
خبر تحیر عشق سن نہ جنوں رہا نہ پری رہی
نہ تو تو رہا نہ تو میں رہا جو رہی سو بے خبری رہی
سراج اورنگ آبادی
کھل گئے اوس کی زلف کے دیکھے
پیچ دستار زاہد مکار
سراج اورنگ آبادی
کیا ہے جب سیں عمل بے خودی کے حاکم نے
خرد نگر کی رعیت ہوئی ہے رو بگریز
سراج اورنگ آبادی