جو کہو گے تم کہیں گے ہم بھی ہاں یوں ہی سہی
آپ کی گر یوں خوشی ہے مہرباں یوں ہی سہی
شیخ ابراہیم ذوقؔ
جو کہو گے تم کہیں گے ہم بھی ہاں یوں ہی سہی
آپ کی گر یوں خوشی ہے مہرباں یوں ہی سہی
شیخ ابراہیم ذوقؔ
خط بڑھا کاکل بڑھے زلفیں بڑھیں گیسو بڑھے
حسن کی سرکار میں جتنے بڑھے ہندو بڑھے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
خط بڑھا کاکل بڑھے زلفیں بڑھیں گیسو بڑھے
حسن کی سرکار میں جتنے بڑھے ہندو بڑھے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
کیا دیکھتا ہے ہاتھ مرا چھوڑ دے طبیب
یاں جان ہی بدن میں نہیں نبض کیا چلے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
کیا دیکھتا ہے ہاتھ مرا چھوڑ دے طبیب
یاں جان ہی بدن میں نہیں نبض کیا چلے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے
اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے
شیخ ابراہیم ذوقؔ