EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تمام جسم کی عریانیاں تھیں آنکھوں میں
وہ میری روح میں اترا حجاب پہنے ہوئے

ساقی فاروقی




تیرے چہرے پہ اجالے کی سخاوت ایسی
اور مری روح میں نادار اندھیرا ایسا

ساقی فاروقی




تجھ سے ملنے کا راستہ بس ایک
اور بچھڑنے کے راستے ہیں بہت

ساقی فاروقی




تم اور کسی کے ہو تو ہم اور کسی کے
اور دونوں ہی قسمت کی شکایت نہیں کرتے

ساقی فاروقی




تم اور کسی کے ہو تو ہم اور کسی کے
اور دونوں ہی قسمت کی شکایت نہیں کرتے

ساقی فاروقی




تو جان محبت ہے مگر تیری طرف بھی
اک خواہش تشہیر وفا لے گئی ہم کو

ساقی فاروقی




اس کے وارث نظر نہیں آئے
شاید اس لاش کے پتے ہیں بہت

ساقی فاروقی