EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تم شراب پی کر بھی ہوش مند رہتے ہو
جانے کیوں مجھے ایسی مے کشی نہیں آئی

سلام ؔمچھلی شہری




وہ دل سے تنگ آ کے آج محفل میں حسن کی تمکنت کی خاطر
نظر بچانا بھی چاہتے ہیں نظر ملانا بھی چاہتے ہیں

سلام ؔمچھلی شہری




وہ دل سے تنگ آ کے آج محفل میں حسن کی تمکنت کی خاطر
نظر بچانا بھی چاہتے ہیں نظر ملانا بھی چاہتے ہیں

سلام ؔمچھلی شہری




وہ صرف میں ہوں جو سو جنتیں سجا کر بھی
اداس اداس سا تنہا دکھائی دینے لگے

سلام ؔمچھلی شہری




یوں ہی آنکھوں میں آ گئے آنسو
جائیے آپ کوئی بات نہیں

سلام ؔمچھلی شہری




یوں ہی آنکھوں میں آ گئے آنسو
جائیے آپ کوئی بات نہیں

سلام ؔمچھلی شہری




آئے جو چند تنکے قفس میں صبا کے ساتھ
میں نے انہیں کو اپنا نشیمن سمجھ لیا

سلام سندیلوی