EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جاں بلب لمحۂ تسکیں مری قسمت ہے شمیمؔ
بے خودی پھر مجھے دیوانہ بناتی کیوں ہے

سخاوت شمیم




جاں بلب لمحۂ تسکیں مری قسمت ہے شمیمؔ
بے خودی پھر مجھے دیوانہ بناتی کیوں ہے

سخاوت شمیم




رات حصہ ہے مری عمر کا جی لینے دے
زندگی چھوڑ کے تنہا مجھے جاتی کیوں ہے

سخاوت شمیم




آنکھوں سے پائے یار لگانے کی ہے ہوس
حلقہ ہمارے چشم کا اس کی رکاب ہو

سخی لکھنوی




اجی پھینکو رقیب کا نامہ
نہ عبارت بھلی نہ اچھا خط

سخی لکھنوی




اجی پھینکو رقیب کا نامہ
نہ عبارت بھلی نہ اچھا خط

سخی لکھنوی




بات کرنے میں ہونٹ لڑتے ہیں
ایسے تکرار کا خدا حافظ

سخی لکھنوی