EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دلوں کا حال تو یہ ہے کہ ربط ہے نہ گریز
محبتیں تو گئیں تھی عداوتیں بھی گئیں

سحر انصاری




دلوں کا حال تو یہ ہے کہ ربط ہے نہ گریز
محبتیں تو گئیں تھی عداوتیں بھی گئیں

سحر انصاری




ہم کو جنت کی فضا سے بھی زیادہ ہے عزیز
یہی بے رنگ سی دنیا یہی بے مہر سے لوگ

سحر انصاری




جانے کیوں رنگ بغاوت نہیں چھپنے پاتا
ہم تو خاموش بھی ہیں سر بھی جھکائے ہوئے ہیں

سحر انصاری




جانے کیوں رنگ بغاوت نہیں چھپنے پاتا
ہم تو خاموش بھی ہیں سر بھی جھکائے ہوئے ہیں

سحر انصاری




جسے گزار گئے ہم بڑے ہنر کے ساتھ
وہ زندگی تھی ہماری ہنر نہ تھا کوئی

سحر انصاری




کیسی کیسی محفلیں سونی ہوئیں
پھر بھی دنیا کس قدر آباد ہے

سحر انصاری