EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

زلف برہم کی جب سے شناسا ہوئی
زندگی کا چلن مجرمانہ ہوا

ساغر صدیقی




زلف برہم کی جب سے شناسا ہوئی
زندگی کا چلن مجرمانہ ہوا

ساغر صدیقی




بس اس خیال سے دیکھا تمام لوگوں کو
جو آج ایسے ہیں کیسے وہ کل رہے ہوں گے

صغیر ملال




ایک لمحے میں زمانہ ہوا تخلیق ملالؔ
وہی لمحہ ہے یہاں اور زمانہ ہے وہی

صغیر ملال




ایک لمحے میں زمانہ ہوا تخلیق ملالؔ
وہی لمحہ ہے یہاں اور زمانہ ہے وہی

صغیر ملال




ایک رہنے سے یہاں وہ ماورا کیسے ہوا
سب سے پہلا آدمی خود سے جدا کیسے ہوا

صغیر ملال




گھر کے بارے میں یہی جان سکا ہوں اب تک
جب بھی لوٹو کوئی دروازہ کھلا ہوتا ہے

صغیر ملال