EN हिंदी
ایک رہنے سے یہاں وہ ماورا کیسے ہوا | شیح شیری
ek rahne se yahan wo mawara kaise hua

غزل

ایک رہنے سے یہاں وہ ماورا کیسے ہوا

صغیر ملال

;

ایک رہنے سے یہاں وہ ماورا کیسے ہوا
سب سے پہلا آدمی خود سے جدا کیسے ہوا

تیرے بارے میں اگر خاموش ہوں میں آج تک
پھر ترے حق میں کسی کا فیصلہ کیسے ہوا

ابتدا میں کیسے صحرا کی صدا سمجھی گئی
آخرش سارا زمانہ ہم نوا کیسے ہوا

چند ہی تھے لوگ جن کے سامنے کی بات تھی
میں نے ان لوگوں سے خود جا کر سنا کیسے ہوا

جب کہ ثابت ہو چکا نقصان ہونے کا ملالؔ
فائدہ کیا سوچنے سے کیوں ہوا کیسے ہوا