EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

راستہ روک کے کہہ لوں گا جو کہنا ہے مجھے
کیا ملوگے نہ کبھی راہ میں آتے جاتے

رند لکھنوی




رندان عشق چھٹ گئے مذہب کی قید سے
گھنٹہ رہا گلے میں نہ زنار رہ گیا

رند لکھنوی




رندان عشق چھٹ گئے مذہب کی قید سے
گھنٹہ رہا گلے میں نہ زنار رہ گیا

رند لکھنوی




رتبۂ کفر ہے کس بات میں کم ایماں سے
شوکت کعبہ تو ہے شان کلیسا دیکھو

رند لکھنوی




شوق نظارہ دیدار میں تیرے ہمدم
جان آنکھوں میں مری جان رہا کرتی ہے

رند لکھنوی




شوق نظارہ دیدار میں تیرے ہمدم
جان آنکھوں میں مری جان رہا کرتی ہے

رند لکھنوی




طبیعت کو ہوگا قلق چند روز
ٹھہرتے ٹھہرتے ٹھہر جائے گی

رند لکھنوی