مزا پڑا ہے قناعت کا عہد طفلی سے
میں سیر ہو کے نہ پیتا تھا شیر مادر کو
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
مژدہ باد اے بادہ خوارو دور واعظ ہو چکا
مدرسے کھودے گئے تعمیر مے خانہ ہوا
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ناز بے جا اٹھائیے کس سے
اب نہ وہ دل نہ وہ دماغ رہا
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
ناز بے جا اٹھائیے کس سے
اب نہ وہ دل نہ وہ دماغ رہا
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
پاؤں کے ہاتھ سے گردش ہی رہی مجھ کو مدام
چاک کی طرح سے کس روز مرا سر نہ پھرا
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پاس دیں کفر میں بھی تھا ملحوظ
بت کو پوجا خدا خدا کر کے
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
پاس دیں کفر میں بھی تھا ملحوظ
بت کو پوجا خدا خدا کر کے
رند لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |