EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چاندنی راتوں میں چلاتا پھرا
چاند سی جس نے وہ صورت دیکھ لی

رند لکھنوی




دید لیلیٰ کے لیے دیدۂ مجنوں ہے ضرور
میری آنکھوں سے کوئی دیکھے تماشا تیرا

رند لکھنوی




دیوانوں سے کہہ دو کہ چلی باد بہاری
کیا اب کے برس چاک گریباں نہ کریں گے

رند لکھنوی




دیوانوں سے کہہ دو کہ چلی باد بہاری
کیا اب کے برس چاک گریباں نہ کریں گے

رند لکھنوی




ہم جو کہتے ہیں سراسر ہے غلط
سب بجا آپ جو فرمائیے گا

رند لکھنوی




ہجر کی شب ہاتھ میں لے کر چراغ ماہتاب
ڈھونڈھتا پھرتا ہوں گردوں پر سحر ملتی نہیں

رند لکھنوی




ہجر کی شب ہاتھ میں لے کر چراغ ماہتاب
ڈھونڈھتا پھرتا ہوں گردوں پر سحر ملتی نہیں

رند لکھنوی