EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اے پری حسن ترا رونق ہندوستاں ہے
حسن یوسف ہے فقط مصر کے بازار کا روپ

رند لکھنوی




اے شب فرقت نہ کر مجھ پر عذاب
میں نے تیرا منہ نہیں کالا کیا

رند لکھنوی




برہنہ دیکھ کر عاشق میں جان تازہ آتی ہے
سراپا روح کا عالم ہے تیرے جسم عریاں میں

رند لکھنوی




برہنہ دیکھ کر عاشق میں جان تازہ آتی ہے
سراپا روح کا عالم ہے تیرے جسم عریاں میں

رند لکھنوی




بس اب آپ تشریف لے جائیے
جو گزرے گی مجھ پر گزر جائے گی

رند لکھنوی




بت کریں آرزو خدائی کی
شان ہے تیری کبریائی کی

رند لکھنوی




چاندنی راتوں میں چلاتا پھرا
چاند سی جس نے وہ صورت دیکھ لی

رند لکھنوی