لب شیریں سے اگر ہو نہ تیرا لب شیریں
کوہ کن تو بھی تو اب دامن کہسار نہ چھوڑ
قاسم علی خان آفریدی
مارا جاوے گا بھاگ اے ناصح
دیکھ یہ نازنیں سوار آیا
قاسم علی خان آفریدی
مجھے خوشی کہ گرفتار میں ہوا تیرا
تو شاد ہو کہ ہے ایسا شکار اسیر مرا
قاسم علی خان آفریدی
ناصحا وعظ جو کہتا تھا تجھے بن دیکھے
دیکھتے ہی تجھے پھر جان کو کھوتے دیکھا
قاسم علی خان آفریدی
نرگسی چشم دکھا کر کے وہ وحشت زدہ یار
یہ گیا وہ گیا جس طرح غزال آپ سے آپ
قاسم علی خان آفریدی
شیخ مجھ کو نہ ڈرا اپنی مسلمانی تھام
ہم فقیروں کا کسی رنگ سے ایمان نہ جائے
قاسم علی خان آفریدی
شراب ساقیٔ کوثر سے لیجو آفریدیؔ
یہ بادہ نوشئ دنیا ہے تجھ کو ننگ شراب
قاسم علی خان آفریدی