گرد کی طرح سر راہ گزر بیٹھے ہیں
ان دنوں اور ہی انداز سفر ہے اپنا
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم کہ اک عمر رہے عشوۂ دنیا کے اسیر
مدتوں بعد یہ کم ذات سمجھ میں آئی
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس عشق میں نہ پوچھو حال دل دریدہ
تم نے سنا تو ہوگا وہ شعر مصحفیؔ کا
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عشق اک مشغلۂ جاں بھی تو ہو سکتا ہے
کیا ضروری ہے کہ آزار کیا جائے اسے
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جی بھر کے ستارے جگمگائیں
مہتاب بجھا دیا گیا ہے
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کب سے میں سفر میں ہوں مگر یہ نہیں معلوم
آنے میں لگا ہوں کہ میں جانے میں لگا ہوں
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کبھی نہ بدلے دل با صفا کے طور طریق
عدو ملا تو اسے بھی سلام کرتے رہے
احمد صغیر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |