EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تمام ہوش ضبط علم مصلحت کے بعد بھی
پھر اک خطا میں کر گیا تھا معذرت کے بعد بھی

پلو مشرا




وہ نشہ ہے کے زباں عقل سے کرتی ہے فریب
تو مری بات کے مفہوم پہ جاتا ہے کہاں

پلو مشرا




وہ نشہ ہے کہ زباں عقل سے کرتی ہے فریب
تو مری بات کے مفہوم پہ جاتا ہے کہاں

پلو مشرا




یہ جسم تنگ ہے سینے میں بھی لہو کم ہے
دل اب وہ پھول ہے جس میں کہ رنگ و بو کم ہے

پلو مشرا




بتوں کی گلی چھوڑ کر کون جائے
یہیں سے ہے کعبہ کو سجدہ ہمارا

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی




چلا دختر رز کو لے کر جو ساقی
فرشتہ ہوئے ساتھ گھر دیکھنے کو

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی




دوزخ و جنت ہیں اب میری نظر کے سامنے
گھر رقیبوں نے بنایا اس کے گھر کے سامنے

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی