تمام ہوش ضبط علم مصلحت کے بعد بھی
پھر اک خطا میں کر گیا تھا معذرت کے بعد بھی
پلو مشرا
وہ نشہ ہے کے زباں عقل سے کرتی ہے فریب
تو مری بات کے مفہوم پہ جاتا ہے کہاں
پلو مشرا
وہ نشہ ہے کہ زباں عقل سے کرتی ہے فریب
تو مری بات کے مفہوم پہ جاتا ہے کہاں
پلو مشرا
یہ جسم تنگ ہے سینے میں بھی لہو کم ہے
دل اب وہ پھول ہے جس میں کہ رنگ و بو کم ہے
پلو مشرا
بتوں کی گلی چھوڑ کر کون جائے
یہیں سے ہے کعبہ کو سجدہ ہمارا
پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی
چلا دختر رز کو لے کر جو ساقی
فرشتہ ہوئے ساتھ گھر دیکھنے کو
پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی
دوزخ و جنت ہیں اب میری نظر کے سامنے
گھر رقیبوں نے بنایا اس کے گھر کے سامنے
پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی