EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چراغ لے کے پھرا ڈھونڈھتا ہوا گھر گھر
شب فراق جو مجھ کو رہی سحر کی تلاش

ناطق گلاوٹھی




چھوڑ بھی دیتے محتسب ہم تو یہ شغل مے کشی
ضد کا سوال ہے تو پھر جا اسی بات پر نہیں

ناطق گلاوٹھی




دیکھ یہ بار کبھی سر سے اترتا ہی نہیں
زندگی بھر کی مصیبت ہے نہ احسان اٹھا

ناطق گلاوٹھی




ڈھونڈ تو بت بھی یہیں مل جائیں گے مرد خدا
ہم نے دیکھا ہے حرم ہی میں کہیں بت خانہ تھا

ناطق گلاوٹھی




ڈھونڈھتی ہے اضطراب شوق کی دنیا مجھے
آپ نے محفل سے اٹھوا کر کہاں رکھا مجھے

ناطق گلاوٹھی




دھوم کر رکھی تھی کل رندوں نے بزم وعظ میں
پگڑی غائب تھی جناب شیخ کی گل تھا چراغ

ناطق گلاوٹھی




دوستی کس کی رہی یاد وہ کس پر بھولا
دوسرا بیچ میں کون آ کے مرا میرے بعد

ناطق گلاوٹھی