اٹھے اٹھ کر چلے چل کر تھمے تھم کر کہا ہوگا
میں کیوں جاؤں بہت ہیں ان کی حالت دیکھنے والے
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اٹھتے جوبن پہ کھل پڑے گیسو
آ کے جوگی بسے پہاڑوں میں
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہاں جا کر کیے ہیں میں نے سجدے اپنی ہستی کو
جہاں بندہ پہنچ کر خود خدا معلوم ہوتا ہے
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وقت آرام کا نہیں ملتا
کام بھی کام کا نہیں ملتا
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وقت دو مجھ پر کٹھن گزرے ہیں ساری عمر میں
اک ترے آنے سے پہلے اک ترے جانے کے بعد
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| مشہور |
| 2 لائنیں شیری |
وقت آخر قضا سے بگڑے گی
آپ اس وقت میں کرم نہ کریں
مضطر خیرآبادی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ گلے سے لپٹ کے سوتے ہیں
آج کل گرمیاں ہیں جاڑوں میں
مضطر خیرآبادی

