EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

راہ پر ان کو لگا لائے تو ہیں باتوں میں
اور کھل جائیں گے دو چار ملاقاتوں میں

میر اثر




رقیب دیکھ سنبھل کر کے سامنے آنا
برہنہ تیغ ہیں اک دست روزگار میں ہم

میر اثر




تیرے آنے کا احتمال رہا
مرتے مرتے بھی یہ خیال رہا

میر اثر




تو ہی بہتر ہے آئنہ ہم سے
ہم تو اتنے بھی روشناس نہیں

میر اثر




تو کہاں میں کہاں پہ کہتے ہیں
کہ یہ آپس میں دونوں رہتے ہیں

میر اثر




اس سنگ دل کے دل میں تو نالے نے جا نہ کی
کیا فائدہ جو اور کے جی میں اثر کیا

میر اثر




یار غصہ تری بلا کھاوے
کام نکلے جو مسکرانے سے

میر اثر