EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نہ گلہ ہے نہ شکایت مجھے بیداد کی ہے
ہے وہی میری خوشی جو مرے صیاد کی ہے

لالہ مادھو رام جوہر




نہ مانگیے جو خدا سے تو مانگیے کس سے
جو دے رہا ہے اسی سے سوال ہوتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




نہ وہ صورت دکھاتے ہیں نہ ملتے ہیں گلے آ کر
نہ آنکھیں شاد ہوتیں ہیں نہ دل مسرور ہوتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




نالۂ بلبل شیدا تو سنا ہنس ہنس کر
اب جگر تھام کے بیٹھو مری باری آئی

لالہ مادھو رام جوہر




نامہ بر ناامید آتا ہے
ہائے کیا سست پاؤں پڑتے ہیں

لالہ مادھو رام جوہر




نیند آنکھ میں بھری ہے کہاں رات بھر رہے
کس کے نصیب تم نے جگائے کدھر رہے

لالہ مادھو رام جوہر




نور بدن سے پھیلی اندھیرے میں چاندنی
کپڑے جو اس نے شب کو اتارے پلنگ پر

لالہ مادھو رام جوہر