EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جو مجھ پر ہے وہی ہے غیر پر لطف
ہوا ہے خاتمہ اس پر وفا کا

کشن کمار وقار




کس واسطے لڑتے ہیں بہم شیخ و برہمن
کعبہ نہ کسی کا ہے نہ بت خانہ کسی کا

کشن کمار وقار




کچھ غم فراق کا ہے نہ کچھ وصل کی خوشی
ہوں اس کے ذوق و شوق میں مسرور رات دن

کشن کمار وقار




میں کہوں آپ تمہیں آپ کہیں تم مجھ کو
تم جتاتے نہیں کس روز تحکم مجھ کو

کشن کمار وقار




مجھی کو گالیاں دیتے رہے وہ
مگر لیتا رہا بوسے چٹا چٹ

کشن کمار وقار




مخاطب جو زاہد سے تو ہو گیا
تو اس کا بھی ٹھنڈا وضو ہو گیا

کشن کمار وقار




نہ توڑو دل کہ ہے کعبہ کا ڈھانا
یہ دو گھر ہیں مگر بنیاد ہے ایک

کشن کمار وقار