آپ کے بھی ہو جائیں گے ہم
پہلے اپنے تو ہو لیں
انجم لدھیانوی
بستی میں اک پھول کھلا
محلوں محلوں چرچا ہے
انجم لدھیانوی
دھوپ نکلی ہے بارشوں کے بعد
وہ ابھی رو کے مسکرائے ہیں
انجم لدھیانوی
دل بجھا بجھا ہو تو کیا برا ہے رونے میں
بارشوں کے بعد انجم آسماں نکھرتا ہے
انجم لدھیانوی
دل ہر ضد منوا لیتا ہے
یہ بچہ شیطان بہت ہے
انجم لدھیانوی
دل کا کیا کروں یارو مانتا نہیں میری
اپنے دل کی سنتا ہے اپنے من کی کرتا ہے
انجم لدھیانوی
دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمع جلانا بھول گئے
انجم لدھیانوی
دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمعیں جلانا بھول گئے
انجم لدھیانوی
خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم
کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں
انجم لدھیانوی