درد دل بانٹتا آیا ہے زمانے کو جو اب تک انجمؔ
کچھ ہوا یوں کہ وہی درد سے دو چار ہوا چاہتا ہے
انجم عرفانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چراغ چاند شفق شام پھول جھیل صبا
چرائیں سب نے ہی کچھ کچھ شباہتیں تیری
انجم عرفانی
بات کچھ ہوگی یقیناً جو یہ ہوتے ہیں نثار
ہم بھی اک روز کسی شمع پہ جل کر دیکھیں
انجم عرفانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ادا ہوا نہ کبھی مجھ سے ایک سجدۂ شکر
میں کس زباں سے کروں گا شکایتیں تیری
انجم عرفانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آیا تھا پچھلی رات دبے پاؤں میرے گھر
پازیب کی رگوں میں جھنک چھوڑ کر گیا
انجم عرفانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |