جی بھر کے تمہیں دیکھ لوں تسکین ہو کچھ تو
مت شمع بجھاؤ کہ ابھی رات بہت ہے
صابر دت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خوابوں سے نہ جاؤ کہ ابھی رات بہت ہے
پہلو میں تم آؤ کہ ابھی رات بہت ہے
صابر دت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
لوگ کرتے ہیں خواب کی باتیں
ہم نے دیکھا ہے خواب آنکھوں سے
صابر دت
مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ
ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے
صابر دت
پھر لائی ہے برسات تری یاد کا موسم
گلشن میں نیا پھول کھلا دیکھ رہا ہوں
صابر دت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رخ ان کا کہیں اور نظر اور طرف ہے
کس سمت سے آتی ہے قضا دیکھ رہا ہوں
صابر دت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
یہ کیسی سیاست ہے مرے ملک پہ حاوی
انسان کو انساں سے جدا دیکھ رہا ہوں
صابر دت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زلف کی شام صبح چہرے کی
یہی موسم جناب دے دیجے
صابر دت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |