EN हिंदी
پرویز ساحر شیاری | شیح شیری

پرویز ساحر شیر

6 شیر

بس ایک دھیان کی میں انگلی تھام رکھی ہے
کہ بھیڑ میں کہیں خود سے جدا نہ ہو جاؤں

پرویز ساحر




اتنا بے آسرا نہیں ہوں میں
آدمی ہوں خدا نہیں ہوں میں

پرویز ساحر




میری فطرت ہی میں شامل ہے محبت کرنا
اور فطرت کبھی تبدیل نہیں ہو سکتی

پرویز ساحر




پوچھا تھا میں نے جب اسے کیا مجھ سے عشق ہے؟
اس کو مرے سوال پہ حیرت نہیں ہوئی

پرویز ساحر




ساحرؔ یہ میرا دیدۂ گریاں ہے اور میں
صحرا میں کوئی دوسرا جھرنا تو ہے نہیں

پرویز ساحر




وقت اچھا ضرور آتا ہے
پر کبھی وقت پر نہیں آتا

پرویز ساحر