اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ
جس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا
the winds will now decide what happens to the light
those lamps that have the strength, will survive the night
محشر بدایونی
ابھی سر کا لہو تھمنے نہ پایا
ادھر سے ایک پتھر اور آیا
محشر بدایونی
ہم کو بھی خوش نما نظر آئی ہے زندگی
جیسے سراب دور سے دریا دکھائی دے
محشر بدایونی
ہر پتی بوجھل ہو کے گری سب شاخیں جھک کر ٹوٹ گئیں
اس بارش ہی سے فصل اجڑی جس بارش سے تیار ہوئی
محشر بدایونی
جس کے لئے بچہ رویا تھا اور پونچھے تھے آنسو بابا نے
وہ بچہ اب بھی زندہ ہے وہ مہنگا کھلونا ٹوٹ گیا
محشر بدایونی
کرے دریا نہ پل مسمار میرے
ابھی کچھ لوگ ہیں اس پار میرے
محشر بدایونی
میں اتنی روشنی پھیلا چکا ہوں
کہ بجھ بھی جاؤں تو اب غم نہیں ہے
محشر بدایونی