ایسے کھلا وہ پھول سا چہرہ پھیلی سارے گھر خوشبو
خط کو چھپا کر پڑھنے والی راز چھپانا بھول گئی
خاور احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہجوم سنگ میں کیا ہو سخن طراز کوئی
وہ ہم سخن تھا تو کیا کیا نہ خوش کلام تھے ہم
خاور احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرے لہو سے جس کے برگ و بار میں بہار ہے
وہی شجر مرے لیے صلیب کیسے ہو گیا
خاور احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو چلا گیا ہے تو شہر پھر وہی دشت غم ہے مرے لیے
وہی میں ہوں اور مری زندگی مرے آنسوؤں میں بھری ہوئی
خاور احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس کے انداز سے جھلکتا تھا کوئی کردار داستانوں کا
اس کی آواز سے بکھرتی تھی کوئی خوشبو کسی کہانی کی
خاور احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس کے بعد تو جو کرنا تھا آپ جناب نے کرنا تھا
اس کی تو معراج یہی تھی آپ جناب تک آیا وہ
خاور احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |